اخبار کے مدیر کے نام مہنگائی اور اس کے مسائل پر اپنے خیالات کے اظہار کا خط تحریر کریں۔پاکستان اور انڈیا میں مہنگائی ایک ایسا مسئلہ ہے جس سے تمام لوگ بہت متاثر ہوتے ہیں۔مہنگائی کے موضوع پر خط دینے کا مقصد یہ ہے کہ طلباء کو مہنگائی کی وجوہات کو بیان کر سکیں۔
مدیر کے نام خط
امتحانی مرکز
12۔ جون 2021ء
مدیرِ محترم روزنامہ”نوائے وقت” لاہور!
السلامُ علیکم!
آپ کے موقر اخبار “نوائے وقت” کے ذریعے حکام بالا کی توجہ ملک میں بڑھتی ہوئی ” مہنگائی” جیسے سنگین مسئلے کی طرف توجہ مبذول کروانا چاہتا ہوں۔ مہنگائی کے عفریت نے پورے معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔معاشرے کا ہر طبقہ اس سے شدید متاثر ہے مہنگائی اور اس کی کے روک تھام کے لیے چند گزارشات تحریر کر رہا ہوں تاکہ میری آواز پاکستان کے صفِ اول اخبار کے توسط سے حکومت وقت اور عام قارئین تک پہنچ سکے۔اور میں امید رکھتا ہوں کہ آپ میرے خط کو اپنے اخبار کی زینت بنا کر شکریہ کا موقع ضرور دیں گے۔
مدیرِ محترم ! شاید ہی ایسا کوئی دن گزرتا ہو جب اخبارات کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر مہنگائی کے ہاتھوں مجبور ہو کر خودکشی کرنے والوں کی کوئی شہ سرخی نہ لگی ہو ۔ “مہنگائی” ہمارے معاشرے کا وہ ناسور ہے جس نے معاشرے کو اندر سے کھوکھلا کر دیا ہے ۔ہر سال لاکھوں پاکستانی اس مہنگائی کے بوجھ تلے دب کر مر جاتے ہیں۔کرونا وائرس کی وبا نے آکر رہی سہی کسر پوری کر دی ہے دو وقت کا کھانا کھانا بھی ممکن نہیں رہا۔لاک ڈاؤن کی وجہ سے بیروزگاری میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔
پاکستانیوں کے ذرائع آمدن پہلے ہی کرونا وائرس کے منفی اثرات کی وجہ سے کے باعث کم ہو چکے ہیں۔ کرائے کے گھروں میں رہنے والے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ۔ صحت اور تعلیم دونوں حکومت کی ذمہ داری ہوتے بھی عوام پرائیویٹ سکولوں ، ہسپتالوں ،ڈاکٹروں کے ہاتھوں لٹنے پر مجبور ہیں ۔
پاکستان میں گزشتہ سال مہنگائی کی شرح 9.04 فیصد رہی ۔ آٹے کی قیمتوں میں پچاس سے ساٹھ فیصد ؛ چینی بیس سے تیس فیصد ؛ دالیں پچیس سے چالیس فیصد ؛ کوکنگ آئل ، گوشت ، دودھ اور چاول کی قیمتوں میں دس فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے۔انتظامی اداروں میں موجود پرائس کنٹرول کمیٹیاں بھی مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہیں ۔
“مہنگائی “اس وقت ہوتی ہے جب خرچہ آمدن سے کم ہو کر قوتِ خرید کم ہو جائے۔مہنگائی کے اسباب کی بات کی جائے تو ڈالر کی قدر میں اضافے کو بھی مہنگائی تصور کیا جاتا ہے۔معاشی افراتفری بھی مہنگائی کی ایک وجہ ہے ۔بے شمار ٹیکسوں کا نفاذ بھی مہنگائی کا سبب ہے۔ ذخیرہ اندوزی اور رسد میں رکاوٹ بھی مہنگائی کا باعث بنتے ہیں ۔مہنگے سود پر بے دریغ لیے گئے غیر ملکی قرضہ جات بھی مہنگائی کا سبب ہیں ۔حکومتی اخراجات اور معاشی خسارہ پورا کرنے کیلئے بے تحاشا نوٹوں کی چھپوائی بھی مہنگائی کا سبب بنتے ہیں۔ دولت کی غیر مساوی تقسیم بھی مہنگائی کو بڑھاوا دیتی ہے۔ حکومتیں جب تک ملکی مفادات کو ذاتی مفادات پر ترجیح نہیں دیں گی اس وقت تک مہنگائی کے جن پر قابو پانا نہ ممکن ہے۔
میں آپ کے اخبار کی معرفت سے حکومتِ وقت سے دردمندانہ اپیل کرتا ہوں کہ وہ مہنگائی کی چکی میں پسنے والوں کے لیے روز گار یا وظائف جیسے ضروری اقدامات کرے۔
والسلام
ایک محب وطن پاکستانی
الف۔ ب۔ ج
Thanks a lot this really helped me in my Assignment 😊😊