اردو زبان میں خطوط نگاری کا ارتقاء

اردو زبان میں خطوط نگاری (مکتوب نگاری) کا آغاز اور ارتقاء

 

خط کی تعریف:

خط عر بی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی تحریر ،لکیر ، نشان ، مکتوب ، نامہ اور چھٹی کے ہیں ۔

 

خط کے اصطلاحی معنی:

دو لوگوں کے درمیان تحریری گفتگو کو خط کہتے ہیں ۔

خطوط کی اقسام:

1: نجی خطوط

2:کاروباری خطوط

3: سرکاری خطوط

4:رسمی خطوط

5:عمومی خطوط

6: ای، میل مراسلہ نگاری(ڈیجیٹل خطوط)

اردو خطوط نویسی:

خطوط نگاری ادب کی قدیم  ترین اصناف میں سے ایک ہے  وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مکتوب نویسی نے اپنی  ادبی شان  شوکت کا لوہا منوایا ۔ اردو زبان میں خطوط نویسی کا فن اور دامن بہت وسیع ہے۔ اردو زبان میں خطوط نویسی اب ایک  صنف کی حیثیت حاصل کرچکی ہے۔ اردو میں خطوط نویسی  کا ارتقا   عربی اور فارسی  مکتوب نگاری کے زیر اثر شروع ہوا ۔

عام طور پر رجب علی بیگ سرور اور غلام غوث بے خبر کو اردو کا پہلا مکتوب نگار کہا جاتا ہے ۔خطوط نگاری کی تاریخ اتنی پرانی ہے کہ اس کا روزِ اول کہیں ایام گردش میں گم ہو کر رہ جاتا ہے۔ سب سے پہلے کس نے اس فن کو برتا اور اس کے تناظر میں بہ زبانِ قلم باتیں کیں؟ وہ کون تھا جس نے اسے آدھی ملاقات سے تعبیر کیا؟

خطوط نگاری   انسانی تہذیب کی معراج:

اہل ادب نےاس متمول ذریعہ ترسیل کو اپنایا تو اس کی ادبی  ،تاریخی ، سماجی اور سوانحی حیثیت بھی دو چند  ہو گئی ۔ویسے بھی خطوط نگاری  کو انسانی تہذیب کی معراج سمجھا جاتا ہے۔انسانیت کی ترقی کے ساتھ جب  انسان نے  نے جب تحریر کو اپنی تہذیبی روایت کا حصہ بنایا تو اُسے اپنے بہترین خیالات کے اظہار کا موقع ملا ۔

تاریخِ انسانی میں خطوط وارداتِ قلبی و ذاتی کا سب سے اعلیٰ اظہار رہے ہیں۔بڑی بڑی شخصیات جن میں  انبیاء السلام ،حاکمانِ وقت ،فقرا، شعرا، صوفیا اور دانش ور سبھی نے خطوط کو اپنے احکامات، وارداتِ روحانی اور شراکتِ قلبی کے سہارے کے لیے منتخب کیا۔

اردو مکتوب نگاری میں مندرجہ ذیل  شخصیات نے اہم کردار ادا کیا:

  • سر سید احمد خان کے خطوط کا مجموعہ ’’مکاتیب سرسید‘‘ کے نام سے
  • علامہ شبلی نعمانی کے مکاتیب ’’مکاتیب شبلی‘‘ کے نام سے
  • مرزا اسد اللہ خاں کے خطوط ’’عودِ ہندی‘‘ ، ’’اردوئے معلی‘‘ ، ’’مکاتیب غالب‘‘، ’’مہر غالب‘‘کے نام سے
  • ابوالکالم آزاد کے خطوط “مکاتیبِ ابوالکلام آزاد” کے نام سے
  • مولانا حالی کے خطوط “مکاتیب حالی ” کے نام سے
  • مرزا رجب علی بیگ سرور نے ’’انشائے سرور‘‘ کے نام سے
  • مولانا آزاد کے مکاتیب ’’غبار خاطر‘‘ کے نام سے
  • صفیہ اختر کے خطوط ’’زیر لب‘‘ کے نام سے
  • مولانا مودودیؒ کے خطوط
  • جناح کے خطوط
  • مکتوبات اقبال
  • مولانا امتیاز علی خاں عرش کے خطوط
  • مکتوبات ڈاکٹر سید محمود الرحمن
  • مکتوبات ڈاکٹر سید عبداللہ
  • جمیلم آذر کے خطوط
  • زادہ حمید اللہ کے خطوط

خطوط نویسی  کی تاریخ:

خطوط نگاری  کی تاریخ اتنی  قدیم ہے جتنی خود تحریر کی تاریخ۔ تاریخ میں ثبوتوں کے ساتھ  پہلی کامیابی 1887 ء میں عراق کے  مشہور شہر بغداد کے ایک مقام Tel Alsamarna میں ماہرین آثار قدیمہ نے کھدائی  کے دوران حاصل کی جب ان کو  اس مقام پر تقریباً  300 کے قریب پُختہ  مٹی کی تختیاں ملیں  ان تحریروں کو کافی تحقیق و تدقیق کے بعد ماہرینِ  آثار قدیمہ نے خطوط قرار دیا  ۔ یہ خطوط فراعنۂ مصر کے نام  تھے ۔ ان خطوط کا زمانۂ تحریر تین ہزار سال قبل از مسیح کا ہے جو سریانی زبان میں لکھے گئے ۔ علاوہ ازیں قرآن مجید میں ایک خط کا ذ کر ملتا ہے جو حضرت سلیمان علیہ السلام نے ملکہ سباء (ملک یمن) کے نام لکھا تھا۔

قبل از مسیح کے خطوط نگار:

  • ہیومر

  • افلاطون

  • ارسطو

  • سیسرو (Scissor)

  • ہیورلیس( Heracles)

  • اس کے علاوہ

  • حضرت عیسی علیہ السلام کے حواریوں مثلاً سینٹ پال ، سینٹ پیٹرس و دیگر خطوط بھی یونانی زبان میں ملتے ہیں۔

  • حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے ساڑھے پانچ سو برس قبل ’’سائیرس مانس‘‘ نامی بادشاہ نے بھی خطوط لکھے ۔

 عربوں میں مکتوب نگاری :

 اسلام کی آمد سے پہلے بھی عرب میں خطوط نگاری کا رواج تھا لیکن اسلام کی آمد کے بعد باضابط خطوط لکھے جانے  ۔

  • نبی کریم ﷺ نے بھی خطوط لکھے جو آج بھی محفوظ ہیں۔
  • حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں گورنروں کو ہدایتیں و اطلاعات بہ شکل مکاتیب روانہ کی جاتی تھیں۔
  • حضرت علی رضی اللہ عنہ کے مجموعہ خطبات ’’نہج البلاغہ‘‘ میں آپ کے مکتوبات بھی شامل ہیں۔

برصغیر میں خطوط نگاری:

  • ’نوشیرواں‘‘ کے خطوط ’’توقیعات نوشیرواں‘‘ کے نام سے جمع ہوئے ہیں۔
  • فارسی کے مشہور شاعر مولانا جامی کے مکتوبات ’’رقعات جامی‘‘ کے نام سے جمع ہیں۔

انگریزی میں خطو ط نگاری  :

  • انگریزی میں خطو ط نگاری James Hall کو مکتوب نگاری کا باوا آدم کہتے ہیں۔
  • فری کوئین(Ferry Queen )نامی مشہور انگریزی نظم کے شاعرایڈمین سپنسر( Edmond Spencer )کے خطوط سولہویں صدی عیسوی میں لکھے گئے ہیں۔
  • Charles lane, Kids اور Shelly یہ انگریزی میں رومانی دور کے انتہائی اہم اور مشہور مکتوب نگار ہیں۔
  • اس کے بعد Brawny کے نام کو اہمیت حاصل ہے ۔

 

Leave a Comment