اپنے دوست کے نام خط لکھیں جس میں اشیا میں ملاوٹ پر اپنے تاثرات کا اظہار کریں۔

اپنے دوست کے نام خط لکھیں جس میں اشیا میں ملاوٹ پر اپنے تاثرات کا اظہار کریں۔

امتحانی مرکز

16۔ جون 2021ء

عزیزم!

                   السلامُ علیکم!

                                                امید ہے کہ تمھاری طبعیت اب بہتر ہو گی۔کل علی کا خط آیا تھا اس نے تمھاری اور اپنی طبعیت کے بارے میں لکھا تھا کہ تم دونوں نے ایک ڈھابے سے کھانا کھایا تھا جس کے نتیجے میں تم دونوں کی طبعیت بہت خراب ہو گئی تھی ۔ اورتمھیں کئی دن ہسپتال میں گزارنے پڑے ۔ شکر الحمداللہ ! اب تم دونوں کی طبعیت  میں بہتری ہو رہی ہے مجھے تو اس ہوٹل والے پہ بہت غصہ آرہا ہے اور اس پر ملامت کرنے کو دل کرتا ہے جس کے لالچ نے تمھیں اس حال تک پہنچایا ۔بعض واوقات لوگوں کی بے حسی کو دیکھ کر  ایسے حالات ہو جاتے ہیں کہ  بقول شاعر:

تنگ آ چکے ہیں کشمکش زندگی سے ہم

ٹھکرا نہ دیں جہاں کو کہیں بے دلی سے ہم

پیارے دوست ! اسلامی جمہوریہ پاکستان جیسےمسلم معاشرے میں کھانے پینے کی چیزوں میں مِلاوٹ اور خرید وفروخت میں خیانت اور بد دیانتی معمول  بن گئی ہے۔جس کی وجہ دنیاوی مال  کی ہوس  میں راتوں   رات امیر ہوناہے ۔الحمداللہ ہم مسلمان  تو ہیں اور  بطورِ مسلمان ہم  روزِ محشر  حساب کتاب  ، جنّت ،جہنم اور انعام و سزاکی خبر تو رکھتے ہیں لیکن عملی طور  ہم ایمانداری اور سچائی جیسی خوبیوں سے کوسوں دور ہیں ۔

 

پیارے دوست ! حدیث مبارکہ میں نبی کریم ﷺ نے   مِلاوٹ ، خیانت اور بددیانتی کرنے والوں کے بارے میں  جو کہاہے اس کا مفہوم ہے:

 جِس نے دھوکہ بازی  اور ملاوٹ کی وہ  ہم میں سے نہیں

 

مقامِ افسوس ہے کہ دھوکہ بازی ہمارے  قول و فعل میں پائی جاتی ہے  زندگی کے ہر معاملہ میں ، خیانت ، بد دیانتی ،دھوکہ دہی ،اورمکر و فریب عام ہے    اور کسی بھی قِسم کی دھوکہ دہی ، خیانت اور فریب کرنے والا رسول اللہ ﷺکے فرمان کے مُطابق، قیامت والے دِن ہم میں سے نہیں  ہو گا ۔صاحبِ بصیرت ہونے کا ثبوت تو یہی ہے کہ کسی بھی طور ہم قیامت کے دن نبی کریم ﷺ کی شفاعت اورشفقت سے محروم نہ رہیں۔

جس طرف سے بھی ملاوٹ کی رسد ہے رد ہے

ایک رتی بھی اگر خواہش بد ہے رد ہے

 

پاکستان کا شمار  شاید ان چند ملکوں میں ہو تا ہے جہاں پر کھانے کی چیزوں  کے ساتھ دین میں بھی  ملاوٹ بڑی فخریہ  کی جاتی ہے  ۔حتیٰ کہ  جان بچانے والی ادویات    تک خالص نہیں رہیں ۔کرونا ویکسین کے روپ میں کئی انٹرنیشنل کمپنیوں کی دوائیوں کی نقل سے کروڑوں روپے بنائے جا رہے ہیں۔ دودھ جس کو اللہ کا نور کہا جاتا ہے اس کو  یوریا کھاد اور مختلف  کیمیکل  پاؤڈرز سے تیار کیا جا رہا ہے  دودھ میں  پانی کی ملاوٹ تو عام ہے ۔مرغیوں کے انڈے تک مصنوعی طریقے سے تیار کیے جارہے ہیں  ۔پلاسٹک کے چاول تک مارکیٹ میں دستیاب ہیں اس کے علاوہ مرچوں میں  اینٹوں کی ملاوٹ، مصالحہ جات  میں لکڑی کے برادے کی ملاوٹ، ہلدی میں مضر صحت رنگ کی ملاوٹ سرِ عام جاری  ہے ۔ کھلے گھی اور کوکنگ آئل  کو مرے ہوئے جانوروں کی آلائشوں سے تیار کیا جا رہا ہے  ۔اس گناہ میں  پورا معاشرہ  ملوث  ہونے کی وجہ سے  تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے بقول شاعر:

جاری ہے از ل سے یہ قانون ِ الہی

اعمال بگڑتے ہیں تو آتی ہے تباہی

میں خط لکھ کر تمھاری طبعیت کا معلوم کرتا رہوں گا۔مجھے امید ہے کہ تم اپنی صحت کا خیال رکھو  گے اور گھر کے کھانوں کو ہمیشہ فوقیت دو گے تاکہ جلدازجلد صحت کی بحالی  ممکن ہو سکے۔اللہ تمھارا حامی و ناصر ہو۔

والسلام

تمھارا دوست

الف۔ب۔ج

 

0 thoughts on “اپنے دوست کے نام خط لکھیں جس میں اشیا میں ملاوٹ پر اپنے تاثرات کا اظہار کریں۔”

Leave a Comment