دوست کے نام امتحان میں ناکامی پر حوصلہ افزائی کا خط اکثر پنجاب بھر کے میٹرک اور انٹر کے امتحان میں لکھنے کے لیے دیا جاتا ہے ۔ہم نے یہ خط طلباء کی ضرورت کو مدِ نظر رکھ کر لکھا ہے ۔اور آخر پر PDF ڈاون لوڈ کا آپشن بھی دیا گیا ہے ۔
دوست کے نام امتحان میں ناکامی پر حوصلہ افزائی کا خط
امتحانی مرکز
17۔ نومبر 2023ء
پیارے دوست علی !
السلامُ علیکم!
آج دوپہر دروازے پر دستک ہوئی تو ڈاکیے کو پاکر دل میں پہلا خیال یہی آیا کہ علی کا خط ہے اور خوشخبری لے کر آیا ہے کیونکہ تم نے اپنے پچھلے خط میں لکھا تھا کہ تمھارا انٹر کا رزلٹ 17 نومبر کو آئے گا۔ لیکن جب خط کھولا اور ابتدائی سطور کو پڑھا تو میں ہکا بکا رہ گیا کہ تم انگریزی کے مضمون میں فیل ہو گئے ہو ۔لیکن ایک خوش کُن بات یہ بھی تھی کہ باقی مضامین میں تمھارے نمبر اسی فیصد سے زائد ہیں ۔آپ نے اپنے خط میں جس مایوسی کا اظہار کیا ہے وہ فطری عمل ہے ۔جس طالب علم نے اپنے امتحان کے لیے دن رات ایک کیا ہو۔دنیا ما فیہا سے دور رہا ہو ؛ اس کو ناکامی کا دکھ تو ہوتا ہی ہے ۔انگریزی کے مضمون میں ناکامی کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ تم ایک نالائق طالب علم ہو ۔انگریزی ہماری مادری زبان نہیں اس لیے بعض و اوقات امتحانی نکتہ نظر سے ہم جوابات کا متاثر کن جواب دینے سے قاصر رہتے ہیں جس کی بنیاد پر وقتی ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اس لیے وقتی ناکامی کو دل پر مت لو ۔بقول شاعر:
ابھی سے پاؤں کے چھالے نہ دیکھو
ابھی یارو سفر کی ابتدا ہے
علی! میں تمھیں مستقبل کے بارے میں چند مفید مشورے بھی دینا چاہوں گا۔ سب سے پہلے تم انگریزی کے پیپر کی ری چیکنگ کے لیے اپلائی کرو اور بورڈ آفس جا کے دیکھو کہ تمھارے نمبر کس کس سوال میں کم آئے ہیں تاکہ آئندہ ان سوالات کو بہتر تیار کر سکو۔
دوسری میری تجویز یہ ہے کہ تم سپیلمنٹری پیپر کی تیاری آج سے ہی شروع کر دو۔کیونکہ فیس کی ادئیگی کے چالیس دن کے اندر اندر سپلیمنٹری امتحان شروع ہو جاتا ہے۔ سر عمران نور کے اہم نوٹس اور گیس پیپر میں نے خط کے ساتھ بھیج دیے ہیں ۔ یہ بھی تمھاری مدد کریں گے ۔
علی! تیسری تجویز یہ ہے کہ ہو سکے تو ایک ماہ کے لیے کسی اکیڈیمی کی ٹیسٹ سیریز کو جوائن کرلو تاکہ اچھے سے تیاری ہو سکے ۔مایوس ہونے کی قطعاً ضرورت نہیں ہے ۔بقول جگر مراد آبادی
جو طوفانوں میں پلتے جا رہے ہیں
وہی دنیا بدلتے جا رہے ہیں
علی ! مجھے آپ کی صلاحیتوں پر مکمل بھروسا ہے اور میں یہ جانتا ہوں کہ یہ ناکامی آپ کی کامیابی کے راستے میں ایک عارضی رکاوٹ ہے ۔ اپنے حوصلوں کو بلند رکھیے گا اور اپنے اہداف پر آپ کی نظر مرکوز رہے اور اپنی صلاحیت کو کبھی بھی کم یا کمتر نہ سمجھیں۔
ہار ہو جاتی ہے جب مان لیا جاتا ہے
جیت تب ہوتی ہے جب ٹھان لیا جاتا ہے
اگر کسی بھی موقعے پر آپ کو میری ضرورت ہوئی تو میں ہمیشہ آپ کے لیے موجود ہوں گا اور ہمیشہ یاد رکھیں کہ ناکامی آپ کو زندگی میں بہتر کرنے کا ایک اور موقع فراہم کرتی ہے ۔بقول شاعر
کھول یوں مٹھی کہ اک جگنو نہ نکلے ہاتھ سے
آنکھ کو ایسے جھپک لمحہ کوئی اوجھل نہ ہو
پہلی سیڑھی پر قدم رکھ ،آخری سیڑھی پر آنکھ
منزلوں کی جستجو میں رائیگاں کوئی پل نہ ہو
والسلام
تمھارا دوست
الف۔ ب۔ ج