اسوہ حسنہ

سبق “اسوہ حسنہ ﷺ” سید سلیمان ندوی کی کتاب “خطبات مدراس” کے پانچویں خطبےسے ماخذ ہے جس کا موضوع “سیرت محمدی ﷺ کی جامعیت” ہے۔یہ خطبات سید سلیمان ندوی نے جنوبی ہند کی اسلامی تعلیمی انجمن کی فرمائش پراکتوبر اور نومبر 1925ء میں مدراس کے “لالی ہال” میں دیے۔

اسوہ حسنہ ﷺ

خلاصہ

سید سلیمان ندوی لکھتے ہیں کہ تمام مذاہب نے اللہ تعالی کی خوشنودی حاصل کرنے   کے لیے اپنے شریعت بنانے والے کی نصیحتوں پر عمل   کا کہا ہے لیکن اسلام نے قرآن  مجید اور سنت ِرسول ﷺ کو بنیادی  اور مرکزی حیثیت   دی ہے ۔

قرآن مجید  کی تعلیمات احکام الٰہیہ پر مشتمل ہیں  جبکہ اسوہ رسول ﷺ انہی احکام کی عملی صورت ہے یوں سنت رسول ﷺ  ہی وہ راستہ ہے جوہر انسان کی  کامیابی کا مکمل  ضابطہ حیات ہے۔

دنیا کی بنیاد اختلافِ عمل پر ہے اسی لیے دنیا کا نظم و نسق چلانے کے لیے مختلف لوگ مختلف کام کرتے ہیں۔تمام مذاہب کے پیروکار بھی مختلف شعبئہ ہائے زندگی سے تعلق رکھتے ہوئے انفرادی طور پر بھی اور  ذاتی زندگی میں  بھی بہت ساری ذمہ داریوں کو نبھاتے ہیں اس لیے  انھیں  ہر شعبئہ اور کام کے لیے عملی رہنمائی کی ضرورت  ہوتی ہےجس سے انھیں  اپنی زندگی کو سنوارنے اور اعمال  کی رہنمائی مل سکے اسی لیے نبی کریم ﷺ کی سیرت ہی عملی مجسمہ ہے جو کہ جامع ،عالمگیر اور دائمی کامیابی کا پیش خیمہ ہے۔

انسانی افعال  ،خیالات اور جذبات  اور احساسات کے تابعِ ہوتے ہیں انہی جذبات اور خیالات پر ہمارے اخلاق کی بنیاد ہوتی ہے جذبات اور خیالات  کے توازن سے ہی اعلٰی اخلاق کا ظہور ہوتا ہے ایک متوازن شخصیت اور خلق عظیم کی عملی مثال ہر انسان کی زندگی کی ضرورت ہےاور ایسی ہستی صرف رسول اللہﷺ کی ہے۔

آپ ﷺ کی حیات مبارکہ کا ہر پہلو، ہر گوشہ اور ہر لمحہ نوح انسانی کے لیے آفتاب ہدایت ہے کہ جس سے ہر کوئی حسبِ تمنا، حسب ِضرورت اور حسبِ توفیق فیض یاب ہو سکتا ہے۔

اسی لیے آپ ﷺ ایک  مثالی تاجر،قابل رشک دولت مند  ،  فاتح ،استاد اورشاگرد کے طور پر ہدایت کا سر چشمہ ہیں ۔

آپﷺ کی ذات اقدس  بطورِسلطان عرب ، فاتح بدروحنین  ،باپ،خاوند ، ثالث اور واعظ کے ساتھ ساتھ ہر مکتبہ فکر کے لوگوں کے لیے   دائمی اور جاوداں نقوش رقم  کرتی نظر آتی ہے ۔

ہمہ گیرزندگی کا حسن سلوک ہو یا کاروبارِ ہستی کے معاملات آپ ﷺ کی زندگی ہی بہترین معیار زیست ہیں۔اور اسی راستہ پر چل کر ایک شخص دنیاوی اور اُخروی بادشاہت حاصل کر سکتا ہے ۔

ذات محمدی ﷺ وہ ابر رحمت ہے جس نے عرب وعجم کی مردہ زندگی کو جلا بخشی۔جس سے وہ ایک خدا  ، ایک رسول ﷺ  ، ایک کتاب اور ایک قبلہ کی  سر بلندی کے لیے ایک ہی صف میں کھڑے ہو گئے اور اللہ تعالی کے قرب کے حق دار ٹھہرے۔ آپ ﷺ کی ذات بابرکات کے سوا کوئی اور ہستی ایسی جامع اور عالمگیر صفات  سے متصف نہیں ہو سکتی۔ارشاد خداوندی ہے:

 قُلْ إِن كُنتُمْ تُحِبُّونَ اللَّهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللَّهُ

ترجمہ”اگر تمھیں خدا کی محبت کا دعویٰ ہے تو آؤ میری پیروی کرو، اللہ بھی تم سے محبت کرے گا”۔

uswa hussna,اسوہ حسنہ ﷺ
uswa hussna,اسوہ حسنہ ﷺ

 

PDF DOWNLOADING

Leave a Comment