امیر مینائی کی نظم حمد کا خلاصہ بہت اہم ہے ۔نظم “حمد” گیارھویں جماعت سرمایہ اردو ( اردولازمی ) کی پہلی نظم ہے ۔ جس کے شاعر امیر مینائی ہیں ۔ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن پنجاب کے تمام بورڈز کے سالانہ امتحانات میں سب سے زیادہ اسی نظم کا خلاصہ آتا ہے ۔
شاعر: امیر احمد (امیر مینائی)۔
حمد
خلاصہ
اے خدا ! بزرگی میں تیرا کوئی ہمسر نہیں اور نہ ہی کوئی ترے لا مکاں سے آشنا ہے ۔ تری ذاتِ کریم لاکھ پردوں میں بھی رہ کر تری صفات کے جلوے دیکھا رہی ہے ۔ اس کے باوجود تُو ایک سر بستہ راز ہے ، کہیں تُو میری تنہائیوں کا ساتھی ہے اور کہیں تو ہی میری محفلوں کی جان ہے ۔ ہم دنیا میں ترے مہمان ہیں اور ہمارے دلوں کا مہمان تو ہے۔ باغِ ہستی کی تمام تر رنگینی ترے ہی دستِ قدرت کا شاہکار ہے ۔ ترے کرم سے اس کائنات کے بھیدوں کو جاننے والے اگرچہ بہت ہیں لیکن حقیقتِ کُل سے آشنا صرف تری ہی ذات کریم ہے۔