مست توکلی کی نظم وحدانیت کا خلاصہ

مست توکلی  کی نظم وحدانیت  کا خلاصہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن پنجاب کے تمام بورڈز کے سالانہ امتحانات میں وقتاً فوقتاً  آتا رہتا  ہے ۔

مست توکلی  کی نظم  وحدانیت   کا خلاصہ بہت اہم ہے ۔نظم وحدانیت ”  گیارھویں  جماعت  سرمایہ اردو ( اردو لازمی ) کی تیرھویں نظم   ہے ۔

شاعر: مست توکلی

وحدانیت

خلاصہ

اے اللہ ! تو وحدہ لا شریک ہے ۔ اس کائنات کی بادشاہی  ترے ہی شایانِ شان ہے ۔ تو القہار ہے اور ترے قہر سے کوئی پناہ نہیں ۔ تو الرحمان اور رحیم ہے کہ ترے جیسا کوئی رحمت والا نہیں ۔ تو ہی ستار العیوب ہے اور میں صرف ترے دیدار کا طالب ہوں میرے دل میں ایک ہی تمنا ہے کہ قیامت کے دن مجھے اپنا دیدار عطا فرما۔میں سراپا گناہ سہی لیکن تری رحمت سے نہ امید نہیں ہوں۔

 

Leave a Comment