معاشرے میں بڑھتے ہوئے سٹریٹ کرائم کے خاتمے کے لیے ڈپٹی کمشنر کے نام خط

 معاشرے میں بڑھتے ہوئے سٹریٹ کرائم کے خاتمے کے لیے ڈپٹی کمشنر کے نام خط لکھ کر تشویش کا اظہار کریں ۔ سٹریٹ کرائم کا بڑھنا ؛ معاشرے میں پیدا ہونے والی بہت سی خامیوں کی وجہ سے ہوتا ہے ۔ انٹرمیڈیٹ کے طلباء کی ضرورت کو پیش نظر رکھ کر یہ خط تحریر کیا گیا ہے۔

امتحانی مرکز

12۔ جون 2021ء

محترم ڈپٹی کمشنر ،لاہور !

                         السلامُ علیکم!

جناب میں آپ کی توجہ بڑھتے ہوئے سٹریٹ کرائم کی طرف توجہ مبذول کروانا چاہتا  ہوں۔کیونکہ  ڈپٹی کمشنر ضلع کا سب سے بڑا عہدہ  ہوتا ہے اس کے ماتحت ضلع کے تمام محکمے  بشمول پولیس بھی  ہے ۔جو امن و امان اور جرائم کی روک تھام کو یقینی بنانے کی پابند ہے۔

                        جناب  ! رواں سال ہمارے شہر لاہورمیں شایدہی کوئی دن ایسا آیا ہو جب ہم سب کو کسی گلی ، محلے یا شہر سے سرقہ بالجبر ، چوری ، نقب زنی اور راہ زنی کی وارداتوں کی خبر نہ ملی ہو ۔ روزانہ شہریوں  کو ان کی قیمتی  گاڑیوں، موٹر سائیکلوں ،طلائی زیورات ،موبائل فونزاورنقدی وغیرہ  سے محروم  کیا جا رہا ہے۔جس کی وجہ سے شہر میں خوف و ہراس پایا جاتا  ہے۔

جناب ! مختلف گینگ سرِشام ہی  شہر کی مختلف سڑکوں  اور گلی محلوں میں واردات کے لیے سرگرم ہو جاتے ہیں دوسری طرف شہر کے زیادہ تر پولیس اہلکار صرف بڑے لوگوں کی سکیورٹی کے لیے تعینات  کیے گئے ہیں جبکہ عام عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔ اگر وارداتوں میں اسی طرح  اضافہ جاری رہتا ہے  تو  پھرسوال پیدا ہوتا ہے کہ ڈولفن فورس اور کوئیک ریسپانس فورس  کا کیا فائدہ ہوا؟ ڈولفن فورس کی کارکردگی  بھی قابلِ تعریف نہیں  رہی ۔حکومتِ پنجاب   کا  سیف سٹی کیمروں کا پراجیکٹ بھی خاطر خواہ نتائج دینے سے قاصر  ہے ۔

            بدقسمتی سے سٹریٹ کرائم  نے  فیشن اور روزگار کا درجہ حاصل کر لیا ہے  بہت سے گروہ ’’مافیا‘‘ کی شکل میں پورے نظام کو چیلنج کرتے دیکھائی دیتے  ہیں  میڈیا رپورٹس کے مطابق  پولیس  سرپرستی  بھی  سٹریٹ کرائم میں اضافے کا باعث  ہے اس کے ساتھ ساتھ سیاسی مداخلت اور سر پرستی بھی مجرموں کو شہ دیتی ہے۔

            جناب عالی ! ایسے حالات میں ڈپٹی کمشنر آفس کوجرائم کی روک تھام کی منصوبہ بندی کرنی چاہیے ۔ دفتروں میں بیٹھ کر جرائم کے خاتمے کی کوششوں  سے جرائم کے گراف میں کمی نہیں لائی جاسکتی۔ میری رائے ہے کہ محکمہ پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کو نوکری سے برخاست کیا جائے اورجرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کرنے والے طاقتور لوگوں کو بھی قانون کی نکیل ڈالی  جائے تاکہ شہر کے امن اور سکون کو بحال کیا جا سکے۔

مجھے امید ہے کہ آپ میری ان گذارشات کو ضرور  زیرِ غور لاکرعملی جامہ پہنائیں گے۔

والسلام

ایک محب وطن پاکستانی

الف۔ ب۔ ج

Leave a Comment