حفیظ جالندھری کی نظم ہلالِ استقلال کا خلاصہ

حفیظ جالندھری کی نظم ہلالِ استقلال کا خلاصہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن پنجاب کے تمام بورڈز کے سالانہ امتحانات میں وقتاً فوقتاً  آتا رہتا  ہے ۔

حفیظ جالندھری   کی نظم  ہلالِ استقلال    کا خلاصہ بہت اہم ہے ۔نظم ہلالِ استقلال”  گیارھویں  جماعت  سرمایہ اردو ( اردو لازمی ) کی ساتویں  نظم   ہے ۔

شاعر: حفیظ جالندھری

ہلالِ استقلال

خلاصہ

 

ستمبر 1965ء کی پاک بھارت جنگ میں ہماری فتح کی یاد میں ہر سال لہرایا جانے والا پاکستانی پرچم “ہلالِ استقلال” ہمارے استحکام کی علامت ہے ۔ یہ ہمارے شہیدوں اور غازیوں کی شجاعت کا انعام ہے ۔  اس پر موجود خنجر نما چاند انگشتِ شہادت کی طرح توحیدِ الٰہی کا اعلان ہے ۔ آسمان کی بلندیوں پر لہراتا  یہ  پرچم حضرت خالد بن ولیدؓ  کی بہادری کا عکاس بھی ہے ۔ اس پرچم میں امام عالی مقام حضرت حسین ؓ کی  جوانمردی  کی داستان رقم ہے ۔ اور ہر مسلمان کے لیے  امت ِ محمدﷺ کے لیے جانثاری کا درس ہے ۔ یہی پرچم مسلمان فاتحین کی یاد گار ہے اور اس پاک سر زمین پر سایہ خدائے ذوالجلال ہے ۔ عظیم اسلامی روایات کا پاسبان یہ ہلالِ استقلال پاکستان کے دائم آباد رہنے کا اعلان ہے۔

 

Leave a Comment