وقت کی پابندی/وقت کی اہمیت /وقت کی قدر
waqt ki pabandi essay in urdu |
اک سال گیا اک سال نیا ہے آنے کو
پر وقت کا اب بھی ہوش نہیں دیوانے کو
وقت کی اہمیت اور تعارف:
وقت کی پابندی سے مراد انسان کی وہ عادت ہے جس میں وہ اپنا کام وقت پر پورا کرتا ہے ۔ وقت کی پابندی کو کامیابی کا پہلا زینہ کہا جا سکتا ۔ وقت کی پابندی نظم ضبط کو فروغ دیتی ہے جس سے اہداف کا حصول ممکن بن جاتا ہے ۔ دوسری طرف گزرے ہوئے وقت کو کسی بھی طرح سے واپس نہیں لایا جا سکتا اور وقت کی قدر کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔ وقت ایک قیمتی متاع اور انمول ہے :
عربی کی مشہور کہاوت ہے:”وقت اور لہر کسی کا انتظار نہیں کرتے”
وقت کا کوئی نعم البدل نہیں ہے، اسے آپ نہ پیشگی استعمال کر سکتے ہیں اور نہ ہی پیشگی ضائع کر سکتے ہیں۔وقت کو نہ تو خریدا جا سکتا ہے اور نہ ہی فروخت کیا جا سکتا ہے اسے نہ تو کرائے پر لے سکتے ہیں اور نہ ہی کرائے پر دے سکتے ہیں۔
سدا عیش دوراں دکھاتا نہیں
گیا وقت پھر ہاتھ آتا نہیں
وقت کے بہاؤ کو کوئی نہیں روک سکتا۔ وقت ایک بار گزر جائے تو اس کو واپس لانا نہ ممکن بن جاتا ہے اس کی ناقدری کا احساس اس کے گزر جانے پر ہوتا ہے ۔اسی لیے وقت کی خصلت اپنا کر مستقبل کی بہت سی پریشانیوں سے بچا جا سکتا ہے۔
وقت رہتا نہیں کہیں ٹک کر
عادت اس کی بھی آدمی سی ہے
وقت کی پابندی (Time Management )کی اہمیت:
وقت کی پابندی کے لیے آج کل ایک انگریزی اصطلاحTime Management استعمال بہت ہو رہا ہے ۔ Time Management کو ہمیشہ کامیابی کا اہم عنصر گردانا جاتا ہے ۔ مثال کے طور پر اگر کسی نے اپنے بچپن کے وقت کو ضائع کیا تو وہ مستقبل میں شاندار ترقی حاصل نہیں کر پائے گا اور اس کوتاہی کے تمام نتائج کا سامنا ناکامی کی صورت میں دیکھنا پڑ سکتا ہے ۔
وقت برباد کرنے والوں کو
وقت برباد کر کے چھوڑے گا
اسی طرح اگر کوئی طالب علم اپنی پڑھائی میں روز بروز غفلت برتتا ہے تو اسے امتحان میں شاندار کامیابی تو درکنار ،کامیاب ہونا بھی مشکل ہو جائے گا۔ اس لیے ٹائم مینیجمنٹ بہت اچھی عادت ہے اور مستقبل میں کامیابی کی بنیاد رکھتی ہے۔
وقت کی پابندی کی عادت :
فرد ،افراد اور قوموں کی کامیابی اور خوشحالی وقت کی پابندی میں ہے زندہ قومیں ایک بھی لمحہ ضائع نہیں کرتیں۔ ہم وقت کو روک نہیں سکتے اور نہ ہی اسے پلٹ سکتے ہیں ہر سیکنڈ قیمتی ہے۔ اسی لیے زندگی میں ہر وقت ؛ وقت کا پابند رہنا ضروری ہے مزید یہ کہ جب آپ وقت کی پابندی کریں گے تو آپ بھی زیادہ خوش ہوں گے۔ بقول شاعر:
رابطہ لاکھ سہی قافلہ سالار کے ساتھ
ہم کو چلنا ہے مگر وقت کی رفتار کے ساتھ
وقت کی پابندی کامیابی کا دروازہ :
زندگی میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے وقت کی پابندی سب سے اہم اصول ہے جو وقت کو سمجھتا ہے اور وقت کی قدر کرتا ہے وہ آسانی سے وقت کا پابند فرد بن سکتا ہے اگر وقت ایک بار ضائع ہو جائے تو وہ کبھی واپس نہیں آ سکتا۔ ہم کھوئے ہوئے وقت کو نہیں بنا سکتے اور واپس نہیں لا سکتے ۔ زندگی میں ایک کامیاب انسان بننے کا مطلب ہے مناسب منصوبہ بندی اور لگن کے ساتھ اپنے مقاصد کو بروقت حاصل کرنا، جو زندگی میں وقت کی پابندی سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔
طالب علم کی زندگی میں وقت کی پابندی:
ایک طالب علم کا وقت کی پابندی کرنا ؛ نظم و ضبط اور اپنے مقصد سے مخلص ہونا کامیابی کا سبب بنتا ہے۔یہ وقت کی پابندی کی ہی خوبی ہے جو طلباء کو مزید نظم و ضبط اور ذمہ داری کا حامل بناتی ہے۔ ذمہ داری کا احساس بھی وقت کی پابندی سے حاصل ہوتا ہے۔ وقت کا پابند ہونے کے ناطے ایک طالب علم ہمیشہ صحیح وقت پر اپنی مقصد کو حاصل کر پاتا ہے چاہے وہ سکول میں ہو، لیب میں ہو، کلاس میں ہو، گھر میں ہو، امتحانی ہال میں ہو یا کھیل کے میدان میں ہو۔
جو کرتا ہے کام ہی وقت پر
ملے اس کو آرام سحروشام
طلباء کو وقت کی پابندی کرنی چاہیے۔ اگر وہ اپنی طالب علمی کی زندگی میں وقت کے پابند رہنے کی عادت ڈالیں تو یہ ان کی زندگی بھر پور مدد کرے گی۔ اسکول میں وقت کی پابندی طلباء کو اسباق اور نصاب کو وقت پر مکمل کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس کی وجہ سے، انہیں نمونے کے پیپرز اور پچھلے سالوں کے پیپرز پر نظر ثانی کرنے اور مشق کرنے کے لیے کافی وقت مل جاتا ہے۔ طلباء اپنی تعلیمی زندگی کو آسانی سے منظم کر کے کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔
وقت کی پابندی کا فائدہ:
وقت کی پابندی ہمیشہ دماغی خوشی کا باعث بنتی ہے۔ یہ خوشی اور صحت مند دماغ رکھنے کی کلید ی وجہ ہے۔ لہٰذا، کوئی بھی شخص جس میں وقت کی پابندی کی خوبی ہے وہ اپنا کام کرتے ہوئے ہمیشہ راحت محسوس کرے گا۔ اس کی زندگی کا آغاز صبح کی بیداری سے ہوتا ہے وہ صبح سے شام تک وقت کی پابندی کی وجہ سے ہمیشہ مزید کام کرنے کے لیے توانائی محسوس کرتا ہے۔ وقت کی پابندی ہمارے دماغ اور دل میں مثبت تبدیلی لاتی ہے۔ ایک شخص اپنے خیالات، منصوبے اور سرگرمیوں کے بارے میں واضح ہے، جو زندگی میں آگے بڑھنے کے لیے ایک لازمی عنصر بھی ہے۔
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
” بہتر ہیں وہ لوگ جو وقت کی پابندی کرتے ہیں اور دوسروں کو نفع پہنچاتے ہیں”۔
وقت کی پابندی اور فطرت :
وقت کی پابندی صرف انسان ہی نہیں بلکہ ہمارے اردگرد کی فطرت بھی کرتی ہے۔ ہر روز صبح سورج طلوع ہوتا ہے، شام کو غروب ہوتا ہے۔ دن کے بعد رات آتی ہے۔ ہر موسم اپنی ٹائم لائن کی پیروی کرتا نظر آتا ہے۔ یہ تمام فطری مظاہر ہمیں ایک مقصد حاصل کرنے اور پرسکون ذہن رکھنے کے لیے اپنی زندگی میں وقت کی پابندی کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ ہم وقت کی پابندی کو سورج کے طلوع اور غروب میں دیکھ سکتے ہیں ۔ زمین سورج کے گرد مخصوص وقت میں گھومتی ہے اور اپنا کام وقت پر کرتی ہے۔
امام رازى رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے فرمایا :
“وقت نہاىت ہى قىمتى دولت ہے”
معاشرہ اور وقت کی پابندی :
وقت کی پابندی سے ہم سوسائٹی کی اہم تقریبات میں شرمندگی سے بچ سکتے ہیں یہ زندگی میں اپنے مقاصد کو حاصل کرنے میں ہماری مدد کرتی ہے اور ہمیں کامیاب بناتی ہے۔ وقت کی پابندی کسی شخص میں دیانتداری، نظم و ضبط اور آداب پیدا کرتی ہے۔ یہ خصوصیات انسان کی شخصیت کو نکھارتی ہیں اور اس کے اعتماد کو بڑھانے میں مدد کرتی ہیں۔ وقت کا پابند ہونا کام کی فکر کو ظاہر کرتا ہے۔
وقت کے پابند کیسے بنیں۔
وقت کی پابندی ایک عادت ہے جسے آہستہ آہستہ اور بتدریج حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک دن میں وقت کا پابند نہیں ہو سکتا۔ اس کے لیے سیکھنے اور کام کو وقت پر مکمل کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ وقت کی پابندی کے لیے شیڈول بنانا اور رکھنا ضروری ہے۔ شیڈول کی منصوبہ بندی کرتے وقت، اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ فہرست میں موجود ہر آئٹم کو مکمل کرنے کے لیے کافی وقت دیا جائے۔
وقت کی پابندی اور گھڑی :
گھڑی پہننے کی عادت سے سے وقت کی پابندی کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ آپ کو اپنی گھڑی کو باقاعدگی سے دیکھنا یاد رکھنا چاہیے تاکہ یہ آپ کو وقت پر ہونے میں مدد فراہم کرے۔
دن کی مصروفیات کا شیڈول :
جو روزانہ کرنے کے کام ہیں ان کا شیڈول بنائیں اس شیڈول میں ہر وہ چیز شامل کریں جو وقت پر مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر آپ کو معلوم ہوتا ہے کہ کسی کام میں مقررہ وقت سے زیادہ وقت لگتا ہے، تو آپ مزید وقت دینے کے لیے اپنے شیڈول کو ایڈجسٹ کر سکتے ہیں۔
حدیث پاک ﷺ میں فرمایا گیا:
“اہلِ جنّت کوکسی چیز کا بھی افسوس نہیں ہوگا سوائے اُس ساعت (یعنی گھڑی ) کے
جو (دنیا میں)اللہ پاک کے ذِکر کے بِغیر گزرگئی”
وقت ایک ایسی انمول چیز ہے جسے آپ کسی بھی قیمت کے عوض نہیں خرید سکتے۔ یہ انسان کا ایسا محفوظ سرمایہ حیات ہے جو اس کو دنیا اور آخرت میں نفع دیتا ہے۔ دنیا میں انسان اگر کسی قیمتی چیز کو کھو دے تو امید ہوتی ہے کہ وہ چیز شاید اسے پھر کبھی مل جائے اور بعض اوقات اسے مل بھی جاتی ہے لیکن وقت ایسی چیز ہے جو ایک بار گزر جائے تو پھر اس کے واپس آنے کی ہرگز امید نہیں کی جاسکتی کیونکہ گزرا وقت کبھی لوٹ کر نہیں آتا۔وقت ایسی قیمتی دولت ہے جس کی پابندی ہمارے لئے کامیابی کی کنجی ثابت ہوتی ہے
آج کل کی جدید دنیا جس کو گلوبل ویلیج بھی کہا جاتا ہے ہمارے پاس وقت برباد کرنے کے ڈھیروں طریقے ہیں کوئی موبائل کے ذریعے وقت کو ضائع کر رہا ہے تو کوئی دیگر سوشل میڈیا، گیمز، گھنٹوں فون کالز ، انٹرنیٹ ، پیکجز، ٹی وی، ڈراموں ، فلم سیریز وغیرہ
ٹائم Time Management کیوں ضروری ہے؟
وقت کی پابندی کرنی چاہیئے مگر یہ کیوں ضروری ہے کہ ہر کام وقت پر ہی کریں ، وقت کو سب کچھ سمجھتے ہوئے زندگی کے کاموں میں آگے بڑھا جائے۔
حدیث مبارکہ میں ارشا د ہوا ہے:
” جس نے وقت کو ضائع کر دیا، اس نے سب کچھ ضائع کر دیا ”
وقت کی پابندی کے فوائد :
1: کامیابی
وقت کی پابندی سے آپ خود کو کامیاب بنا سکتے ہیں اور دنیا میں اپنی کامیابی کی بدولت نام کما سکتے ہیں صرف دنیا میں ہی نہیں بلکہ آخرت میں بھی کامیاب ہونے کے لئے وقت کی پابندی ضروری ہے یعنی وقت پر عبادات کی دائیگی، فارغ اوقات میں خدا کی یاد اور وقت پڑنے پر کسی کا ساتھ دینا بھی ہمارے لئے ایک بڑی عبادت /کامیابی ہے۔
فرمان امام شافعى رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں :
“وقت تلوار کى طرح ہے تم اس کو ( نىک اعمال س) کاٹو ورنہ ( فضولىات مىں مشغول کرکے) تم کو کاٹ دے گا”
2:صحت
حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
’’دو نعمتوں کے بارے میں اکثر لوگ خسارے میں رہتے ہیں ایک صحت اور دوسرا فراغت۔‘‘ (ترمذی)
3: محتاجی
وقت کی پابندی اور وقت کی قدر آپ کو محتاجی سے بچا لیتی ہے کیونکہ وقت کبھی کسی کے لئے رکتا نہیں اور اگر ایک مرتہ وقت آپ کے ہاتھ سے نکل جائے تو آپ وقت کے محتاج ہو کر رہ جاتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ اگر آزاد و خؤدمختار زندگی گزارنی ہے تو وقت کے آگے جھکنا پڑےگا۔
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
’’ پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت جانو، بڑھاپے سے پہلے جوانی کو۔ بیماری سے پہلے صحت کو۔
محتاجی سے پہلے تونگری کو۔ مصروفیت سے پہلے فراغت کو۔ اور موت سے پہلے زندگی کو۔‘‘
4: منزل کی لگن
زندگی میں ہر کام کسی مقصد کے تحت کیا جاتا ہے اور منزل تک پہنچنا ہمارا ٹارگٹ ہوتا ہے جس کو کچھ لوگ وقت کی پابندی سے حا صل کرلیتے ہیں اور کچھ لوگ اپنی سستی اور کاہلی کو ساری زندگی کوستے رہتے ہیں مقصد تک پہنچنے کی پہلی سیڑھی وقت ہی ہے۔ وقت کے ساتھ منزل کی طرف بڑھتے جائیں اور اپنا مقام حاصل کرلیں۔
وقت کی پابندی کرو گے تو پاؤ گے منزل
کھو دو گے اس کو تو کہلاؤ گے بزدل
وقت کی پابندی اور اہمیت کا سب سے بڑا مشاہدہ اللہ رب العزت کی بنائی گئی کائنات میں ملتا ہے چاند، ستارے وقت پر ہی نکلتے ہیں سورج ،روشنی دیتا اور رات ہوتے ہی غروب ہو جاتا ہے اسی طرح رات ہوتے ہی چاند نمایاں ہوتا اور اس رب کی پاکی بیان کرتے ہوئے خو ب چمکتا ہے ۔ مؤذن پانچ وقت اذان دیتا اور لوگوں کو ایک اللہ کی عبادت کی طرف کامیابی کی طرف بلاتا ہے نماز ہمیں وقت کی قدر اور اسکی اہمیت کا درس دیتی ہے اس طرح کائنات کا ذرہ ذرہ وقت کی پابندی کرتے ہوئے اس ایک اللہ کے احکام کی پیروی کرنے میں مصروف ہے ۔
صوفیاء کرام اور وقت کی اہمیت :
حضرتِ جنید بغدادی ؒ وقتِ نَزْع قرآنِ پاک کی تلاوت کر رہے تھے احباب نے ان سے اِستفسار کیا :اس وَقت میں بھی تلاوت؟
حضرتِ جنید بغدادی نے ارشاد فرمایا:
“میرا نامہ اَعمال لپیٹا جارہا ہے تو جلدی جلدی اس میں اِضافہ کررہا ہوں”
وقت کا کوئی نعم البدل نہیں ہے، اسے آپ نہ پیشگی استعمال کر سکتے ہیں اور نہ ہی پیشگی ضائع کر سکتے ہیں۔وقت کو نہ تو خریدا جا سکتا ہے اور نہ ہی فروخت کیا جا سکتا ہے اسے نہ تو کرائے پر لے سکتے ہیں اور نہ ہی کرائے پر دے سکتے ہیں۔
وقت کى اہمىت شخصىت کا نور ہے اىک دانا کا قول ہے کہ تمام نعمتىں اور دولتوں مىں سے قىمتى دولت وقت ہے، کہ دنىا کى ہر اىک نعمت دوبارہ حاصل کرنا ممکن ہے لىکن جو وقت اىک بار گزر گىا وہ کبھى لوٹ کر نہىں آئے گا۔
دىن اسلام مىں وقت کى اہمىت :
ہمارے دىن اسلام مىں وقت کو بہت اہمىت حاصل ہے کہ عبادتوں کو وقت پر ادا کرنا بندے پر فرض ہے، جیسے نماز ، روزہ، حج اور دىگر عبادتىں کہ ان کى ادائىگى مقررہ وقت پر لازم ہے، قرآن کرىم مىں رب تعالىٰ فرماتا ہے:
اِنَّ الصَّلٰوةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِیْنَ كِتٰبًا مَّوْقُوْتًا(۱۰۳)
ترجمہ:بے شک نماز مسلمانوں پر وقت باندھا ہوا فرض ہے۔ (سورہ نسا آىت۱۰۳)
اے کاش ہمىں اس بات کا احساس ہوجائے کہ ہم روز بروز اپنی موت کے قرىب ہوتے جارہے ہىں ہر گزرتا لمحہ ہمىں موت کى طرف لے جارہا ہے
مرتے جاتے ہىں ہزاروں آدمى
عاقل وو نادان آخر موت ہے
وقت تو گپ شپ میں گزر جاتا ہے لیکن زندگی میں مقام و مرتبہ اسی کو حاصل ہوتا ہے جس نے وقت کی قدر اس کو دنیا میں وہ مقام ملتا ہے کہ صدیاں گزر جاتی ہے،پھر بھی ان کا نام تاریخ کے اوراق میں سنہری حروف سے لکھا جاتا ہے
وقت کی پابندی اور ہماری زندگی :
ہم سب کو وقت کی پابندی کرنی چاہیے وقت پر نماز قائم کرنی چاہیے اگر ہم وقت کی پابندی کریں گئے تو ہمارے تمام کام وقت پر ہوتے جائیں گے۔ ہمیں وقت کی پابندی ہر حال میں کرنی چاہیے۔بچوں ،بڑوں کو سب کو ٹائم ٹیبل بنانا چائیے اسی طرح وقت کو ضائع کرنے سے بچائیں اور تمام کام بخوبی وقت پر کریں ۔ یاد رہے کہ صرف دنیاوی مصروفیات کے لیے وقت نہ نکالےبلکہ دینی احکام کی بھی پابندی کریں۔ وقت کی قیمت انہیں معلوم ہوتی ہے جنہوں نے اپنا وقت کھویا ہو۔بقول شاعر :
اٹھو وگرنہ حشر نہیں ہو گا پھر کبھی
دوڑو زمانہ چال ، قیامت کی چل گیا
وقت کی ناقدری کا انجام:
ہماری نوجوان نسل میں بالخصوص وقت کی ناقدری کا عنصر بہت زیادہ پایا جاتا ہے۔ دن بھر موبائل فون پر لگے رہنا، موقع ملتے ہی ٹی وی اور کمپیوٹر پر بیٹھ کر فضول کاموں میں وقت برباد کر نا عام ہے۔ وہ نہیں جانتے کہ :
چلنے والے نکل گئے ہیں
جو ٹھہرے ذرا کچل گئے ہیں
ایسا کر کے نہ صرف وہ اپنا قیمتی وقت برباد کر رہے ہیں بلکہ اپنی قسمت کے دروازے خود اپنے ہاتھوں سے اپنے لیے بند کر رہے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوان نسل جو کہ قوم کی معمار ہے وقت کی قدر کرے اور اْسے بروئے کار لائے۔ اللہ ہم سب کو ہدایت کا راستہ دے۔ (آمین)
very nice
So informative essay good