اردو میں خط لکھنے کا طریقہ سیکھنا(خطوط نویسی ) اس لیے ضروری ہے تاکہ آپ بارھویں جماعت کے بورڈ کے امتحان میں خطوط نویسی میں 100٪ نمبرات لے سکیں ۔
اردو میں خط لکھنے کا طریقہ سیکھنے سے پہلے آپ کو خطوط نویسی کے متعلق جاننا ضروری ہے۔
-
خطوط نویسی اصنافِ نثر کی سب سے قدیم اصناف میں سے ایک ہے۔
-
خط تحریری گفتگو کو کہتے ہیں جس میں دو افراد کے درمیان شخصی جذبات کا بے ساختہ اور تکلفانہ اظہار ہوتا ہے۔
-
غالب نے خط کو آدھی ملاقات کہا ہے۔
-
خط لکھنے والا کاتب اور وصول کرنے والا مکتوب الیہ کہلاتا ہے۔
-
خط کے لیے مکتوب،مراسلہ ،چھٹی اور نامہ کے الفاظ بھی استعمال ہوتے ہیں ۔
خط کی تعریف:
خط عر بی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی تحریر ،لکیر ، نشان ، مکتوب ، نامہ اور چھٹی کے ہیں ۔
خط کے اصطلاحی معنی:
دو لوگوں کے درمیان تحریری گفتگو کو خط کہتے ہیں ۔
خطوط کی اقسام:
شخصی خطوط:
شخصی خطوط کا مکتوب الیہ والدِ محترم ، بھائی ،استاد ،دوست اور رشتہ ہوتا ہے۔
عمومی خطوط:
عمومی خطوط کا مکتوب الیہ اخبار کا مدیر ہوتا ہے۔
رسمی خطوط:
علمی و ادبی تقریبات ،سیاسی وثقافتی تقریبات اور شادہ بیاہ کی رسومات کے دعوت نامے رسمی خطوط کہلاتے ہیں۔
کاروباری خطوط:
کاروباری معاملات کے لیے لکھے جانے والے خطوط ،کاروباری خطوط کہلاتے ہیں۔
سرکاری خطوط:
سرکاری دفتروں کے درمیان ہونے والی خط و کتابت سرکاری زمرے میں آتی ہے۔
بورڈ کے امتحان کے متعلقہ چند ضروری نکات:
-
سال دوم کے بورڈ کے پرچہ میں سوال نمبر 7 خط کے متعلق ہوتا ہے ۔
-
بارھویں جماعت میں خط کے 10 نمبرات ہوتے ہیں ۔
-
خط کی تمام اقسام نجی ، سرکاری ، کاروباری ،عمومی اور ذاتی قسم کے خطوط آپ کو بورڈ کے امتحان میں آ سکتے ہیں ۔
-
خط کم از کم ایک مکمل صفحے پر مشتمل ہو ۔100٪ نمبرات کے لیے آپ کو دو صفحات لکھنے ضروری ہیں۔
-
سالانہ امتحان میں آپ کے لیے 10 سے 15 منٹ مختص ہوتے ہیں ۔اس سے زائد وقت آپ کے پرچے پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔
-
اردو میں خط کیسے لکھیں
اردو میں خط لکھنے کا طریقہ
خط کے اجزا:
1: پیشانی
پیشانی کے دو جزو ہوتے ہیں
-
پتا
-
تاریخ
2: القاب وآداب
3: خط کا نفسِ مضمون
خط کا نفسِ مضمون کم از کم 3 پیراگراف پر ضرور مشتمل ہونا چاہیے۔
-
آغاز تمہیدی پیراگراف سے ہوتا ہے
-
درمیان میں اصل مدعا یا نفس ِمضمون لکھنا ہوتا ہے
-
اختتامی کلمات
4 : خاتمہ
-
مکتوب الیہ سےمرتبے کے حساب سے تعلق
-
مکتوب نویس کا نام
-
پتا
0 thoughts on “اردو میں خط لکھنے کا طریقہ”