اردو حروف کا درست استعمال اور اقسام

اردو حروف کا درست استعمال کرتے ہوئے فقرات کی درستگی کا سوال بارھویں جماعت کے معروضی پرچہ میں آتا ہے۔حروف کا صیح استعمال کرتے ہوئے بورڈ کے سالانہ پرچہ جات میں 2 نمبر کا سوال آتا ہے۔

حروف کی اقسام اور اور ان کے درست استعمال کے حوالے سے مفید معلومات اس مضمون میں دی جا رہی ہیں ۔

حرف کی تعریف

حرف ایسے کلمے کو کہتے ہیں جس میں نہ تو کسی کام کے کرنے یا ہونے کا ذکر پایا جائے اور نہ ہی وہ کسی شے کا نام ہو ۔ حرف اپنے تئیں کوئی معنی نہیں دیتا ۔

حروف : الفاظ اور جملوں میں رابطے اور تعلق کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ اکثر اوقات حروف کے بغیر اسم اور فعل بھی اپنا مفہوم اور مطلب واضح نہیں کر پاتے۔اس لیے حروف کے متعلق جاننا ضروری ہے۔

حروفِ استفہام

ایسے حروف جو سوال پوچھنے کے لیے استعمال ہوں

مثلاً: کیا ،کب،کیوں،کیسے،کون اورکہاں وغیرہ

حروفِ تاسّف

ایسے حروف جو دکھ یا افسوس کے لیے استعمال ہوں

مثلاً: اُف ،ہائے ، آہ، اوہو وغیرہ

حروفِ تاکید

ایسے حروف جو کلام میں تاکید کے لیے استعمال ہوں

مثلاً: ہرگز ، ضرور اور بے شک وغیرہ

حروفِ تحسین

ایسے حروف جو کلام میں تحسین اور داد دینے کے لیے استعمال ہوں

مثلاً: شاباش ، خوب ، عمدہ اور مرحبا وغیرہ

حروفِ تعجب

ایسے حروف جو کلام میں حیرانی کے اظہار کے لیے استعمال ہوں

مثلاً: ارے ، سبحان اللہ ، اچھا ! وغیرہ

حروفِ تخصیص

ایسے حروف جو تخصیص یا فرق کے لیے استعمال ہوں

مثلاً: بس ، ہی ،صرف اور فقط وغیرہ

حروفِ تردید

ایسے حروف جو کسی شے کو مسترد کرنے کے لیے استعمال ہوں

مثلاً: خواہ ، یا ، چاہے اور نہ وغیرہ

حروفِ تشبیہ

ایسے حروف جو ایک چیز کو دوسری چیز کے مشابہ دینے کے لیے استعمال ہوں

مثلاً: مثل ، مانند ، طرح ، جیسا اور یا وغیره

حروفِ تنبیہ

ایسے حروف جو کلام خبردار کرنے کے لیے استعمال ہوں

مثلاً: خبردار ، سُن لو ، سنو ، ورنہ وغیرہ

حروفِ جار

ایسے حروف جو رابطے کے لیے استعمال ہوں

مثلاً: سے ، پر وغیرہ

حروفِ عطف

ایسے حروف جو دو جملوں کو آپس میں ملانے کے لیے استعمال ہوں

مثلاً: اور ، یا ، و وغیرہ

حروفِ شرط

ایسے حروف جو شرط کے اظہار کے لیے استعمال ہوں

مثلاً: تاکہ ، تاوقتیکہ ، یونہی وغیره

حروفِ علّت

ایسے حروف جو دو جملوں میں آکر پہلے کا سبب بناتے ہیں۔

مثلاً: کیوں ، اس لیے ، ،کہ ، لہذا ، کیونکہ ، چونکہ ، بس وغیرہ

حروفِ ندا

ایسے حروف جو کسی کو پُکارنے کے لیے استعمال ہوں

مثلاً: حضرت! ارے! اجی! عزیز طلبا! وغیرہ

حروفِ نفی

ایسے حروف جو دو جملوں میں نفی کا مفہوم ادا کرنے لیے استعمال ہوں

مثلاً: نہ ، نہیں مت وغیرہ

حروفِ بیان

ایسے حروف جو دو فقرات میں ربط کے لیے استعمال ہوں

مثلاً: کہ

حروفِ اضافت

ایسے حروف جو دو اسموں یا ایک اسم اور ایک ضمیر کے درمیان تعلق تعلق ظاہر کرتے ہیں ۔

مثلاً: کے ، کی ، کا وغیرہ

حروفِ استدراک

ایسے حروف جو جملوں کے درمیان آکر پہلے جملے کا شک رفع کرتے ہوں

مثلاً: لیکن ، پر ، مگر وغیرہ

حروفِ اضراب

ایسے حروف جن سےکسی چیز کو گھٹا یا بڑھا کر بیان کیا جا جائے ۔

مثلاً: بلکہ

حروفِ ایجاب

ایسے حروف جو کسی بات کا مثبت جواب دینے کے لیے استعمال ہوں

مثلاً: جی ، جناب ، ہاں

حروفِ انبساط

ایسے حروف جو خوشی کا اظہار کرنے کے لیے استعمال ہوں

مثلاً: سبحان اللہ ، آہا ، واہ واہ وغیرہ

حروفِ نفریں

ایسے حروف جو نفرت کے اظہار کے لیے کرتے ہوں

مثلاً: تھو ، چھی ، تُف ، لاحول وولاقوۃ وغیرہ

حروفِ قسم

ایسے حروف جو قسم کھانے کے لیے استعمال ہوں ۔

مثلاً: بخدا ، واللہ وغیرہ

Leave a Comment